Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آخری لیکچر

احسان اکبر

آخری لیکچر

احسان اکبر

MORE BYاحسان اکبر

    یہ تم سب

    کہ جن کے سروں میں جوانی کا خوں لہلہاتا ہے

    مجھ سے رسید اپنی محنت کی بھی لیتے جاؤ

    محبت کے بارے میں جو بھی کسی نے بتایا ہے

    پوری حقیقت نہیں

    کیونکہ چاہت روایت نہیں

    تجربہ ہے

    حقیقت میں ہر آدمی محترم ہے

    وہ خود اس کی جب تک نہ تردید کر دے

    یہ پہلے بھی میں نے کہا تھا

    تمہارے لبوں سے جو کانوں کو پہنچے

    وہ حرف اسم اعظم ہو

    دیکھو وہی

    جس میں کل کی بشارت

    ہدایت ہر اک خیر کی

    تازہ احساس کی روشنی ہو

    جو کانوں میں اترے

    تم اس میں سے امرت نتھارو

    کہ امرت میں دل روح اور ذہن کی

    تیس بیماریوں کی شفا ہے

    زباں پر وہ تاثیر رکھنا

    کہ جس سے زمانے کو خود اپنی پہچان ہو

    اپنے ہر علم کو آپ ہی دیکھنا اور اپنی زباں سے ہی پڑھنا

    زمانے کو چھونا

    کہ ہر نسل نے جو حقائق تراشے

    وہ اپنے ہی ہاتھوں گھڑے ہیں

    کہ ہر عہد نے آگ کو چھو کے ہی آگ مانا

    یہ تم بھی کرو گے

    یہ سب تم بھی کرنا

    کتابوں کو بس سونگھنا چھوڑ دینا

    یہ کلی صداقت نہیں ہیں

    تمہارے زمانے سے پہلے کے لکھے ہوئے نادر اوراق

    کل کی ہر اک پیش بینی سے عاری ہیں

    ان سب کتابوں کے پہلے ورق

    صرف اس واسطے

    خالی رکھے گئے ہیں

    کہ تم ان پہ اپنے زمانے کی سچائیاں لکھ کے جاؤ

    ہم ایسوں کی خاطر

    جنہیں کل تمہارا لکھا پڑھ کے پھر یاد کرنا ہے

    آتے ہوؤں کو سنانا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے