Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عالم عجلت

تسنیم عابدی

عالم عجلت

تسنیم عابدی

MORE BYتسنیم عابدی

    آئینہ خانۂ عالم مجھے معلوم ہے یہ

    موجۂ وقت پہ جو عکس ابھرتے ہیں یہاں

    ان کی قسمت میں فنا لکھی ہے

    نہ تو امروز ہے کچھ اور نہ ہی فردا ہے

    ایک دو روز کا لمحہ ہے یہ ہستی اپنی

    سیکڑوں عکس ابھرتے ہیں بکھرنے کے لیے

    آئینہ خانے کی ویرانی کا عالم یہ ہے

    ایک بھی عکس کو محفوظ نہیں رہنا ہے

    عکس در عکس عجب عالم عجلت ہے یہاں

    روز تصویر بدل جاتی ہے مے خانے میں

    ساغر ہست اٹھانے بھی نہیں پاتے ابھی

    ساقیٔ نیست ہمیں جام فنا دیتا ہے

    ہے عجب عالم عجلت کہ یہاں ہر لمحہ

    دوسرے لمحے کو کھا جاتا ہے قاتل بن کر

    آب و گل گوندھ کے کوزے جو بنائے گئے ہیں

    ان کی تخلیق کا حاصل ہی بکھرنا ٹھہرا

    کوزہ گر کیا تجھے تکلیف نہیں ہوتی جب

    تیرا فن خاک میں مل جاتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے