عالم عجلت
آئینہ خانۂ عالم مجھے معلوم ہے یہ
موجۂ وقت پہ جو عکس ابھرتے ہیں یہاں
ان کی قسمت میں فنا لکھی ہے
نہ تو امروز ہے کچھ اور نہ ہی فردا ہے
ایک دو روز کا لمحہ ہے یہ ہستی اپنی
سیکڑوں عکس ابھرتے ہیں بکھرنے کے لیے
آئینہ خانے کی ویرانی کا عالم یہ ہے
ایک بھی عکس کو محفوظ نہیں رہنا ہے
عکس در عکس عجب عالم عجلت ہے یہاں
روز تصویر بدل جاتی ہے مے خانے میں
ساغر ہست اٹھانے بھی نہیں پاتے ابھی
ساقیٔ نیست ہمیں جام فنا دیتا ہے
ہے عجب عالم عجلت کہ یہاں ہر لمحہ
دوسرے لمحے کو کھا جاتا ہے قاتل بن کر
آب و گل گوندھ کے کوزے جو بنائے گئے ہیں
ان کی تخلیق کا حاصل ہی بکھرنا ٹھہرا
کوزہ گر کیا تجھے تکلیف نہیں ہوتی جب
تیرا فن خاک میں مل جاتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.