Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عالموں کو بن باس دینے والے

ابوبکر عباد

عالموں کو بن باس دینے والے

ابوبکر عباد

MORE BYابوبکر عباد

    سورج سے سائے کی توقع بادل سے سنہری دھوپ کی

    کانٹوں سے مہکتے پھول کی خوشبو صحرا سے ہریالی کی

    کیسے بھولے آپ ہیں صاحب کیسی توقع رکھتے ہیں

    کیچڑ میں جب آپ چلیں گے پاؤں تو گندے ہوں گے ہی

    جھوٹوں کی صحبت میں رہ کر سچ کیسے کہہ پائیں گے

    مرے ہوئے انساں کے لحم سے کیوں رغبت رکھتے ہیں آپ

    اب بھی تھوڑا وقت بہت ہے قلب ماہیت کر لیں

    اہل ہوس کے سامنے جھک کے

    بونوں کی ثنا میں بے خود ہیں

    اپنے جی کا سودا کر کے لوگوں کی ملامت سہتے ہیں

    بہت ہوا بس بند کریں اب اپنی ضمیر فروشی کو

    دنیا والے سوچتے ہوں گے عالم کیوں ایسے ہیں اب

    لیکن ان کو کون بتائے

    آپ نے زر اور جسم کی خاطر

    جاہل کو توقیر ہے بخشی عالم کو بن باس دیا ہے

    اور عالم تجھ کذب صفت کو محو حیرت تاک رہا ہے

    علم جو شہر علم کے باہر اب بھی گریہ کرتا ہے

    اپنی اور تیری حالت پر غم کے آنسو روتا ہے

    کاش کہ ہو توفیق ذرا سی

    تھوڑا پشیماں ہو لیں آپ

    توبہ کی منزل سے پہلے

    اپنی صورت دیکھیں آپ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے