عالیؔ جی کی گمشدہ بیاض
بیاض چوری ہوئی ہے جناب عالیؔ کی
بیاض چور نے چوری بڑی مثالی کی
ضرور چور کوئی سارق ادب ہوگا
اسے بیاض چرانے کا خاص ڈھب ہوگا
میں ایسے چور کی دانش وری پہ ہوں حیران
جو ایک رات میں بن بیٹھا صاحب دیوان
جناب عالیؔ کے کالم تھے جتنے مطبوعہ
سمجھ کے چھوڑ گیا ان کو نثر ممنوعہ
عجیب چور تھا نثری کلام چھوڑ گیا
بیاض لے گیا کالم تمام چھوڑ گیا
غزل کے ساتھ گئی مثنوی بھی دوہا بھی
تمام شہر نے مانا تھا جس کا لوہا بھی
چھپا ہوا تھا جو شاعر نکل رہا ہوگا
وہ اس بیاض کے مقطع بدل رہا ہوگا
جناب عالیؔ کی فکر جمیل تھی یہ بیاض
رباعیوں میں بڑی خود کفیل تھی یہ بیاض
جس انجمن میں یہ جاتی تھی حشر کرتی تھی
ادب کے ساتھ سیاست بھی نشر کرتی تھی
مشاعروں میں بصد احترام آتی تھی
یہی بیاض مصیبت میں کام آتی تھی
اسی بیاض سے دوہوں کو آزمانا تھا
وہ شاخ ہی نہ رہی جس پہ آشیانہ تھا
- کتاب : No Problem (Pg. 134)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.