آم ہے اور آم ہے
چھٹیاں ہیں میں ہوں میٹھا آم ہے
اور اب میرا بھلا کیا کام ہے
مینگو کھانا اور پینا ملک شیک
شغل اب اپنا یہ صبح و شام ہے
گرمیاں ہیں گرمیاں ہیں گرمیاں
آم ہے اور آم ہے اور آم ہے
ناشتہ کھانا ڈنر یا لنچ ہو
آم کے موسم میں نذر آم ہے
میں نہیں چھوڑوں گا اب لنگڑے کی ٹانگ
چوس لوں گا چوسا ایسا آم ہے
آم کہتا ہے جسے سارا جہاں
غالباً جنت کے پھل کا نام ہے
اس کی قوت کا بھلا کیا پوچھنا
فوق صدہا پستہ و بادام ہے
شوق جس کو آم کھانے کا نہیں
ذوق میں وہ ہم سر انعام ہے
سب پھلوں کا جب تقابل ہو اثرؔ
آم ہی بس قابل انعام ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.