Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آم رخصت ہو گیا

شاہین اقبال اثر

آم رخصت ہو گیا

شاہین اقبال اثر

MORE BYشاہین اقبال اثر

    آہ صد افسوس ہے پھر آم رخصت ہو گیا

    جس کو کھاتا تھا میں صبح و شام رخصت ہو گیا

    کیوں نہ اس غم پر پڑھوں میں انا للہ دوستو

    در حقیقت رب کا اک انعام رخصت ہو گیا

    حوصلہ رکھ منتظر رہ موسم گرما کا پھر

    بین مت کر اب دل ناکام رخصت ہو گیا

    دیکھنے سے جس کے ہوتی تھیں نگاہیں شادباد

    جس سے پاتا تھا یہ دل آرام رخصت ہو گیا

    روکنا چاہا بہت لیکن وہ نکلا بے وفا

    آخرش محبوب خاص و عام رخصت ہو گیا

    پھیکی لگتی ہے مجھے تو زندگی اس کے بغیر

    کیف و لذت کا وہ شیریں جام رخصت ہو گیا

    سیر کیا ہوتی طبیعت بطن ہے خالی ابھی

    چھوڑ کر وہ مجھ کو تشنہ کام رخصت ہو گیا

    اب کسی کے جال میں یہ قید ہو سکتا نہیں

    تھا اثرؔ جس کا اسیر دام رخصت ہو گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے