ہماری سانسوں کی جلوہ گہ میں
وہ سارے چہرے
یگوں کے پہرے
جو سات پانی کے پار جا کر
بسے ہوئے ہیں
پھر آج سیال سطح پر
جھلملا رہے ہیں
سراب کے آئینوں میں
ہونا نہ ہونا اپنا دکھا رہے ہیں
قریب آ کر ہمیں بہت دور
خود سے باہر بلا رہے ہیں
اور ہم یہ چہرے
رگوں کے ساحل پہ نقش جیسے سجا چکے ہیں
جہاں ہمارا کوئی نہیں ہے
وہیں پہ پہلے سے آ چکے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.