ایک رقعہ لکھیں
اور یوں لکھیں
ہم تو اپنے دور کی بے رنگیوں بد عہدیوں اور نفرتوں کی
مردہ تفصیلات کی زندہ کہانی اپنے خوں سے لکھ گئے
ہم کیا کریں گر اپنا خوں
کالے بدبو دار قاتل زہر ہی کی لہر تھا
اور یہ لکھیں ہمارے دور میں
سات رنگوں کی دھنک
کالے کمبل اوڑھتی تھی
اجلے اجلے چاولوں میں سنگ ریزوں کی بڑی بہتات تھی
اور ہمارے پیرہن آگ سے کترے گئے تھے
اور جو تھا کھال کے اندر پگھل کر بہہ گیا تھا
اور لکھیں یہ بھی کہ ہم تو اپنا حصہ پا چکے
اب تمہارے واسطے
سات رنگوں کی برہنہ قوس ہے
اس کو اپنے طور پر جب کبھی ترتیب دینا خون کے اک رنگ کو
چھوڑ دینا ان کے نام
جن کی رگ رگ کالے بدبو دار قاتل زہر سے بیزار تھی
پھر بھی اسے ڈھونے پہ جو مجبور تھے
جن کو اپنے جسم میں جیسے لہو کی سرخ دھار
دیکھنے کا عمر بھر ارماں رہا اور جو اپنے دور کی بے رنگیوں
کی مردہ تفصیلات کی زندہ گواہی دیتے دیتے سو گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.