در دیوار دریچے آنگن
دہلیزیں دالان اور کمرے
سارے روپ یہ کتنے نازک
سوچو تو مٹی کے کھلونے
میرے لیے یہ کنج عبادت
میرے لیے یہ کوہ صداقت
میرے لیے یہ منزل وعدہ
خلد تحفظ قصر رفاقت
جس کے راج سنگھاسن بیٹھی
میں رانی ہوں میں بیچاری
باہر چاہے طوفاں آئیں
لیکن یاں سب چین سے سوئیں
جب جاگیں تب سورج نکلے
سو جائیں تب چاندنی مہکے
میرے گھر والے جپتے ہیں
میرے نام کی جے مالائیں
لکشمی چھایا جانیں مجھ کو
سرسوتی سا مانیں مجھ کو
چاند دیکھ کے مجھ کو دیکھیں
ہریالی پر مجھے چلائیں
اپنا تخت اور تاج سنبھالے
شال دوشالے کاندھوں ڈالے
بال بال موتی پرواؤں!
پور پور میں ہیرے پہنوں
کام کاج کا پلو ڈالے!
دن بھر گھر سے الجھوں سلجھوں
رات کو لیکن آنکھیں موندے
پچھلی رت کا ساون دیکھوں
ہیرے لعل بکھرتے جائیں
محل دو محلے ہٹتے جائیں
چھوٹا آنگن نیچے کمرے!
دور دور سے ہاتھ ہلائیں
بیتے لمحے جگنو ایسے
اڑتے اور چمکتے آئیں
مٹھی باندھ کے ان کو دیکھوں
چمپا پھول مہکتے جائیں
جگمگ جگمگ سونے جیسا
گھر سب کی نظروں میں آیا
بھیگا آنچل پھیلا کاجل
کس نے دیکھا کس نے چھپایا
- کتاب : sham ka pahla tara (Pg. 30)
- Author : Zehra Nigah
- اشاعت : 1980
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.