Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آنگن

MORE BYزہرا نگاہ

    در دیوار دریچے آنگن

    دہلیزیں دالان اور کمرے

    سارے روپ یہ کتنے نازک

    سوچو تو مٹی کے کھلونے

    میرے لیے یہ کنج عبادت

    میرے لیے یہ کوہ صداقت

    میرے لیے یہ منزل وعدہ

    خلد تحفظ قصر رفاقت

    جس کے راج سنگھاسن بیٹھی

    میں رانی ہوں میں بیچاری

    باہر چاہے طوفاں آئیں

    لیکن یاں سب چین سے سوئیں

    جب جاگیں تب سورج نکلے

    سو جائیں تب چاندنی مہکے

    میرے گھر والے جپتے ہیں

    میرے نام کی جے مالائیں

    لکشمی چھایا جانیں مجھ کو

    سرسوتی سا مانیں مجھ کو

    چاند دیکھ کے مجھ کو دیکھیں

    ہریالی پر مجھے چلائیں

    اپنا تخت اور تاج سنبھالے

    شال دوشالے کاندھوں ڈالے

    بال بال موتی پرواؤں!

    پور پور میں ہیرے پہنوں

    کام کاج کا پلو ڈالے!

    دن بھر گھر سے الجھوں سلجھوں

    رات کو لیکن آنکھیں موندے

    پچھلی رت کا ساون دیکھوں

    ہیرے لعل بکھرتے جائیں

    محل دو محلے ہٹتے جائیں

    چھوٹا آنگن نیچے کمرے!

    دور دور سے ہاتھ ہلائیں

    بیتے لمحے جگنو ایسے

    اڑتے اور چمکتے آئیں

    مٹھی باندھ کے ان کو دیکھوں

    چمپا پھول مہکتے جائیں

    جگمگ جگمگ سونے جیسا

    گھر سب کی نظروں میں آیا

    بھیگا آنچل پھیلا کاجل

    کس نے دیکھا کس نے چھپایا

    مأخذ :
    • کتاب : sham ka pahla tara (Pg. 30)
    • Author : Zehra Nigah
    • اشاعت : 1980

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے