آنکھ مچولی
دل کے دروازے پر کس نے دستک دی ہے؟
کوئی نہیں ہے!
اندر باہر اتنی گہری اتنی بوجھل
خاموشی ہے
جیسے فضا کا دم گھٹ جائے
لیکن دیکھو دور کہیں سے
گورے ننگے اور کنوارے دو پیروں میں
اجلی اجلی چاندی کی زنجیریں پہنے
زینہ چڑھتی آئی اچانک
چھم چھم کرتی ایک پرانی یاد کہ جس سے
سہم گئے سوچوں کے سائے
جیسے قبرستان سے اٹھ کر
روح کسی کی آئے
اور پھر آنکھ جھپکتے کھو جائے!
- کتاب : Khushbu Ka Khwab (Pg. 156)
- Author : Prem Warbartani
- مطبع : Miss V. D. Kakkad (1976)
- اشاعت : 1976
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.