Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آنکھیں آہن پوش نہ ہوں گی

شائستہ یوسف

آنکھیں آہن پوش نہ ہوں گی

شائستہ یوسف

MORE BYشائستہ یوسف

    ساری دیواریں

    ڈھ گئیں

    اینٹوں کے گرنے کی آوازیں

    احساس بن گئیں

    میرا ذرہ بکتر

    ٹکڑے ٹکڑے ہو کر بکھر گیا

    اور آنکھیں آزاد ہو گئیں

    امر و نواہی کے معانی جاننے کے بعد

    احکاموں کا راز کھلا

    بیعت کا مطلب سمجھ میں آیا

    اور

    ہاتھ دعائیں مانگ اٹھے

    میرے خون سے شعلے بھڑکے

    تخت و تاج میں آگ لگ گئی

    احکام سنانے والی

    انسانوں کو کوڑوں کے بل پر

    ہر پل ناچ نچانے والی آواز

    اب خائف تھی

    اپنے رب سے اپنے دل سے

    کیا دیواریں

    پھر سارے وجود کو ڈھک لیں گی

    شاید

    جب تک دل محکوم رہے گا

    آنکھیں آہن پوش نہ ہوں گی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے