جب ہر سانس اک نشتر ہوا ہر لمحہ خنجر کی طرح
جینے کو للچاتا دل برماتا ہو
جب بے چینی سے گھبراہٹ سے الجھی انگلیاں
اپنی دراز میں رکھے سائنائڈ کے پیکٹ کو ڈھونڈ رہی ہوں
جب رات اندھیری
مایوسی اور اداسی بے زاری سے
اور بھی زیادہ گہنا جائے
درد اور کرب کی چادر اوڑھے بڑھتی جائے
پھیلتی جائے
ایسے لمحوں میں دور
ستاروں جیسی آنکھیں
ایک میٹھا سا گیت گزرے لمحات میں یادوں کا سنگیت
سناتی ہیں
دل کے ٹکڑے کرنے والی
خوابوں کو بخشش دینے والی ایک جھلک
شکریہ تیرا کیسے ادا ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.