Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آنکھیں میری باقی ان کا

شورش کاشمیری

آنکھیں میری باقی ان کا

شورش کاشمیری

MORE BYشورش کاشمیری

    خود دودمان قبلۂ عالم کریں خیال

    دل میں بہت دنوں سے ہے کانٹا چبھا ہوا

    اس خانداں کے ایک رنگیلے پیا کے گھر

    فرزند ارجمند کے ختنہ پہ کیا ہوا

    چشمے ابل رہے تھے سرور و نشاط کے

    تھا چاوڑی کا نقشۂ عریاں کھنچا ہوا

    اس محفل نشاط کے نرغے میں وہ بھی تھے

    چہرے پہ جن کے زہد و ورع تھا لکھا ہوا

    قوال گا رہے تھے خضوع و خشوع سے

    رندان بوالہوس میں تھا غوغا مچا ہوا

    بادہ گسار کھول کے بیٹھے تھے بوتلیں

    تھا رنڈیوں کے سامنے حقہ دھرا ہوا

    نعت نبی پہ عصمت آوارہ نکتہ چیں

    خوف خدا تھا زہرہ وشوں میں گھرا ہوا

    دولت کے ڈھیر زاہدہؔ پروین پہ نثار

    دہقان خستہ حال کا چولہا بجھا ہوا

    تھے خادموں کے پیٹ پہ پتھر بندھے ہوئے

    اور کنچنوں پہ باب سخاوت کھلا ہوا

    شورشؔ اس ایک منظر زہرہ گداز میں

    دست دعا تھا عرش کی جانب اٹھا ہوا

    اس حشر نو میں قبلۂ عالم کہاں تھے آپ

    دیکھا تو ہوگا آپ نے جو ماجرا ہوا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے