Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آنکھیں

احمد ایاز

آنکھیں

احمد ایاز

MORE BYاحمد ایاز

    سنو جانا

    مجھے اک بات کہنی تھی

    یہ جو آنکھیں تمہاری ہیں

    بہت ہی خوبصورت ہیں

    نہ جانے کیوں مگر مجھ کو

    یہی محسوس ہوتا ہے

    کی ان خوابیدہ آنکھوں میں

    ہزاروں خواہشیں ایسی ہیں

    جو اب تک کسی

    انجام تک پہونچی نہیں ہیں

    اور سارے خواب اک محور پہ گردش کر رہے ہیں

    نہ جانے کون سا وہ وقت ہوگا جب

    ٹھہر جائے گا یہ لمحہ

    اور یہ آنکھیں کھلی رہ جائیں گی

    وہ سارے خواب ساری خواہشیں بس دیکھتے ہی دیکھتے

    دم توڑ دیں گی ان حسیں خوش فہم آنکھوں میں

    مگر کیا خوب ہو تم بھی

    میں جب بھی دیکھتا ہوں غور سے ان کتھئی آنکھوں میں

    یوں محسوس ہوتا ہے

    کہ جیسے گھورتی رہتی ہوں مجھ کو

    اور مجھ سے کہہ رہی ہوں کہ

    میری آنکھیں یہ تم رکھ لو

    تمہارے خواب میں رکھ لوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے