آنکھیں اس کی خواب (ردیف .. گ)
آنکھیں اس کی خواب
دل کہتا ہے دیکھے جاؤں
روشن وہ مہتاب
چھوڑو یہ آنچل
ایسا نا ہو پھیل ہی جائے
آنکھوں میں کاجل
یہ فرقت یہ دوری
کبھی تو ملنے آ سکتے ہو
ایسی کیا مجبوری
اتنا رکھنا یاد
کوئی محبت دے نہیں سکتا
تم کو میرے باد
تنہائی کی شام
چاہوں بھی تو کر نہیں سکتی
ساجن تیرے نام
سردی کا موسم
اس پر دل میں آگ لگائے
فرقت کا عالم
پڑ گیا ہر کوئی ماند
جب بانہوں میں لے کر مجھ کو
جھیل میں اترا چاند
یہ لو میرا ہاتھ
اور اپنی چاہت سے لکھ دو
اس پر دل کی بات
مہکے یہ گجرے
کتنے اچھے لگتے ہیں نا
چاہت کے تحفے
اس بستی کے لوگ
اپنے ساتھ لگا بیٹھے ہیں
جانے کس کا روگ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.