آنکھوں کے دھاگے
میں جو چورہے پہ کھڑی
اپنی کمان کی طرف لوٹنا چاہتی ہوں
وہ جو لہو میں پھنسا
کچھ اور جینا چاہتا ہے
سایہ جیسے کسی دیوار کے ساتھ شامل ہو گیا ہو
پانیوں میں جیسے علم ٹھنڈے ہو رہے ہوں
تم کہ شام کے سورج سے دھوپ چراتے ہو
میں کہ صبح کی رات بھی چرا لیتی ہوں
اور تھکا ماندہ صبح کا تارا
جب سارے آسمان پہ اکیلا ہوتا ہے
اسی وقت کی قدر کرتی ہوں
تو دھرتی کا ایک دن
میری عمر کا ایک حصہ کاٹ ڈالتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.