Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آنکھوں کے شہر میں

رؤف انجم

آنکھوں کے شہر میں

رؤف انجم

MORE BYرؤف انجم

    پھولوں سے لدی شاخوں کے تلے

    مہتاب کی شیتل کرنوں میں

    جھیلوں کے کنارے جھرنوں کے نزدیک سہانی وادی میں

    رستے پہ کبھی کالونی میں

    گلشن گلشن صحرا صحرا

    ساحل ساحل دریا دریا

    تیرے میرے قدموں کے نشاں اب کہاں کہاں تک پھیل گئے

    ملتے ہیں مگر ایسے بھی نہیں جیسا ہمیں لوگ سمجھتے ہیں

    ہر آنکھ تعاقب میں ہے اب

    ہر سایہ پیچھا کرتا ہے

    ہر چہرے سے جی ڈرتا ہے

    مشکوک نگاہوں کے کتنے سیلاب ہمارے پیچھے ہیں

    دشمن کے روپ میں اب کتنے احباب ہمارے پیچھے ہیں

    آنکھوں کے شہر میں رہ کر ہم

    اپنے چہروں کی تحریریں لوگوں سے چھپاتے بھی کیسے

    پتھر کی بستی میں دل کے شیشے کو بچاتے بھی کیسے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے