ہمیں کیا پتہ ہے
یہ ممکن ہے پھول اور پتھر
ہوا روشنی
ریت پانی
یہ دریا پہاڑ اور صحرا کا آپس میں رشتہ ہو
پتھر کے سینے میں بھی دل دھڑکتا ہو
پانی بھی زندہ ہو
آئینہ دراصل انسان ہو
چاند تاروں میں صدیوں کی اک دشمنی ہو
ہمیں کیا پتہ ہے
یہ ممکن ہے
آپس میں وہ باتیں کرتے ہوں
روتے ہوں
ہنستے ہوں
الفت محبت ہو
رنجش ہوں جھگڑے
کوئی ان میں شیریں
کوئی ان میں لیلیٰ ہو
ان میں بھی قصے کہاوت
محبت شجاعت کی رسمیں ہوں
وہ بھی جدائی کے صدمے
ہماری طرح جھیلتے ہوں
ہماری طرح وہ بھی جیتے ہوں
مرتے ہوں
ممکن ہے
سناٹا دراصل آواز ہو
موت ہی زندگی ہو
اور انساں خدا سے بڑا ہو
ہمیں کیا پتہ ہے
یہ ممکن ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.