Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آنسوؤں سے بنے ہوئے ہم لوگ

محسن شکیل

آنسوؤں سے بنے ہوئے ہم لوگ

محسن شکیل

MORE BYمحسن شکیل

    ٹھیس لگ جائے تو ندی کی طرح

    ٹھیس لگ جائے تو ندی کی طرح

    پہروں بہتے ہیں اپنی آنکھوں میں

    کوئی چھیڑے تو کچھ نہیں کہتے

    صورت گل ہوا سے کیا شکوہ

    شام کی آنچ سے الجھنا کیا

    ہاں مگر سانس میں کوئی لرزش

    مدتوں ساتھ ساتھ رہتی ہے

    کس کو بتلائیں کس قدر نوحے

    رنج میں کس قدر بسے نغمے

    گیت ملنے کے اور بچھڑنے کے

    کتنے کردار اک کہانی کے

    اپنے احساس میں سسکتے ہیں

    جن کو یہ لوگ سوچتے بھی نہیں

    ایسے رشتوں کو ہم پروتے ہیں

    ابر کی طرح سائے کی چادر

    سب کی روحوں پہ ڈال دیتے ہیں

    اور ساری تھکن عذابوں کی

    ایک بارش میں ڈھال لیتے ہیں

    خود سلگتے ہیں کچھ نہیں کہتے

    خود سسکتے ہیں کچھ نہیں کہتے

    صورت گل ہوا سے کیا شکوہ

    شام کی آنچ سے الجھنا کیا

    آنسوؤں سے بنے ہوئے ہم لوگ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے