Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آؤ ہم رقص کریں

نوید ملک

آؤ ہم رقص کریں

نوید ملک

MORE BYنوید ملک

    آؤ ہم رقص کناں شہر طلسمات میں جذبات کے رنگوں

    سے زمانے کی نگاہیں بھر دیں

    آؤ ہم رقص کریں

    ہم وہ کردار ہیں جو

    کئی صدیوں کا سفر کاٹ کے آئے ہیں یہاں

    سبز جھیلوں پہ عیاں عکس ہمارے ہی تو ہیں

    آؤ خوابوں کو کسی لے میں پروتے ہیں غزل کہتے ہیں

    جس میں ہوں درد سبھی

    ہم ہیں گم گشتہ صداؤں کے خزینے جو کبھی

    ان فضاؤں میں ہوئے دفن جہاں

    دیوتاؤں نے کئی ہجر کے طوفاں پھونکے

    ہم نے گمنام زمانوں کی ہیں فصلیں اوڑھیں

    ہم نے کہساروں پہ نغمات بکھیرے ہیں کئی

    ہم پرندوں کی زباں جانتے تھے

    ہم محبت کی اذاں دیتے تھے

    ہم نے تاروں کو ضیا بار کیا

    کیا تمہیں یاد ہے ہم نے بھی کبھی وصل پیا

    وقت نے پیاس اتاری ہم پر

    دشت در دشت سلگتی ہوئی آہوں کو مجسم کر کے

    ہم نے ہموار کیے تھے رستے

    ہم بھی تقسیم ہوئے لہجوں میں

    داستانوں میں سرکتے ہوئی لفظوں میں ہماری روحیں

    گونجتے گونجتے انجام تلک آ پہنچیں

    ہاتھ سے ہاتھ ملاؤ اب تو

    سانس سے سانس جلاؤ اب تو

    کیوں گریزاں ہو قریب آنے سے

    آؤ اب رقص کناں عشق کی تکمیل کریں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے