Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آؤ مل کر چلیں

ثاقب محمود

آؤ مل کر چلیں

ثاقب محمود

MORE BYثاقب محمود

    آؤ مل کر چلیں

    آؤ مل کر چلیں

    ایک دوجے کا اب ہم سہارا بنیں

    وقت کی قید میں

    میں بھی ہوں تم بھی ہو

    کیوں نہ مل کر یہ پل ہم گزاریں

    پھیکی دنیا میں میٹھی سی باتوں کے رنگ

    آؤ مل کر بھریں

    آؤ مل کر چلیں

    تم بنو آفتاب اور میں ماہتاب

    ہو منور ہمیں سے یہ خاک اور آب

    آسماں کو زمیں میں دکھے آئنہ

    اس اندھیرے کو دن اور مل پائیں نہ

    روشنی کا سبب آؤ مل کر بنیں

    آؤ مل کر چلیں

    آؤ تنہائیوں سے بھری رات میں

    وصل کا مل کے ہم بول بالا کریں

    ایک دوجے کی خاطر اجالا کریں

    ایک دوجے کے دل کی وہ سرحد بنیں

    جس کے نزدیک بھی غم بھٹک نہ سکیں

    وہ پرانی خزاؤں کے کانٹے سبھی

    جو دلوں میں چبھے رہ گئے تھے کبھی

    ان کو مل کر چنیں

    کیوں نہ مل کر رہیں

    اور کر دیں بہاروں کو یوں جاوداں

    آ نہ پائے کبھی بھی خزاں پھر یہاں

    برگ گل کی طرح دل مہکنے لگیں

    آؤ مل کر چلیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے