آپ بیتی
زمانے کے صحرا میں گلے سے بچھڑی ہوئی بھیڑ
تنہا پشیماں ہراساں ہراساں
امید و محبت کی اک جوت آنکھوں میں اپنی جگائے
ہر اک راہرو کی طرف دیکھتی ہے
کہ ان میں ہی شاید کوئی میرے گلے کا بھی پاسباں ہو
مگر اس بیاباں میں شاید سراب اور پرچھائیوں کے سوا
کچھ نہیں ہے
مجھے کون سینے سے اپنے لگائے
کہ عیسیٰ تو مدت ہوئی آسمانوں میں گم ہو چکے ہیں!
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.