آپ بیتی
من کی بات کہی نہ جائے
من کی بات کہی نہ جائے
من کا بھید کہوں کیا ان سے
لب تک آکر رہ جاتا ہے
ان سے جو شکوہ ہے مجھ کو
اشکوں میں ہی بہ جاتا ہے
کون ہے مجھ کو جو سمجھائے
من کی بات کہی نہ جائے
کیونکر بولوں ان سے سجنی
کیسی گزریں میری راتیں
کتنا پھیکا ساون بیتا
کتنی سونی تھیں برساتیں
نینن دکھ کے نیر بہائے
من کی بات کہی نہ جائے
اک پل چین نہ پاؤں ان بن
یاد آتے ہیں جاگتے سوتے
دن بیتے ہے آہیں بھرتے
رات کٹے ہے روتے روتے
جینے سے اب جی گھبرائے
من کی بات کہی نہ جائے
یاد نہیں رہتی ہیں باتیں
پریم میں ہوش بھی کھو دیتی ہوں
کہتی ہوں کہہ دوں گی سب کچھ
جب آتے ہیں رو دیتی ہوں
دل کی دل ہی میں رہ جائے
من کی بات کہی نہ جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.