آرا مشین کا کاریگر
صبح سے شام تک
لکڑیاں چیرنا
اس کا برسوں کا معمول ہے
اس کا جسم
لکڑی کے برادے میں
دفن ہونے لگا ہے
اسے روٹی بھی
برادے کی بنی ہوئی لگتی ہے
اس کے ہاتھ بیوی کو
سوکھے درخت کی طرح محسوس کرتے ہیں
لکڑیوں کے درمیان رہتے رہتے
وہ
خود کو بھی
لکڑی کا آدمی سمجھنے لگا ہے
وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ
اس کا یہ خیال مضبوط ہوتا جاتا ہے
اور ایک دن
آرا مشین بھی
اس سے متفق ہو جاتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.