آرزو
محبت بہ نوع دگر چاہتا ہوں
تجھی کو ترا نامہ بر چاہتا ہوں
دعا بے نیاز اثر چاہتا ہوں
غم دل غم معتبر چاہتا ہوں
تمنائے جلوہ خلاف خرد ہے
مگر میں بہ زعم نظر چاہتا ہوں
یہ مانا رگ جاں سے نزدیک ہو تم
میں اس سے بھی نزدیک تر چاہتا ہوں
وفا اور تم اک فریب وفا ہے
سمجھتا ہوں میں بھی مگر چاہتا ہوں
جہاں صرف تیرے ہی نقش قدم ہوں
محبت کی وہ رہ گزر چاہتا ہوں
وفائیں تمہاری ہوں یا ہوں جفائیں
کوئی شے بھی ہو معتبر چاہتا ہوں
محبت بہر گام دشوار تر ہے
وہ کھنچتے ہیں میں جس قدر چاہتا ہوں
انہیں بھی نہیں چاہتا مضطرب میں
اور آہوں کو بھی با اثر چاہتا ہوں
مرے دل کی نادانیاں کوئی دیکھے
انہیں بھی بہ قدر نظر چاہتا ہوں
وہ آغاز الفت وہ پر کیف لمحے
وہی فصل دیوانہ گر چاہتا ہوں
تمہاری خبر کیا بھلا مجھ کو ہوگی
میں اپنی ہی تم سے خبر چاہتا ہوں
دل بد گماں ہر طرح مطمئن ہے
مگر اعتبار نظر چاہتا ہوں
جہاں ماسوا نقش باطل ہے نخشبؔ
اسی رہ گزر سے گزر چاہتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.