Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آرزو

MORE BYنخشب جارچوی

    محبت بہ نوع دگر چاہتا ہوں

    تجھی کو ترا نامہ بر چاہتا ہوں

    دعا بے نیاز اثر چاہتا ہوں

    غم دل غم معتبر چاہتا ہوں

    تمنائے جلوہ خلاف خرد ہے

    مگر میں بہ زعم نظر چاہتا ہوں

    یہ مانا رگ جاں سے نزدیک ہو تم

    میں اس سے بھی نزدیک تر چاہتا ہوں

    وفا اور تم اک فریب وفا ہے

    سمجھتا ہوں میں بھی مگر چاہتا ہوں

    جہاں صرف تیرے ہی نقش قدم ہوں

    محبت کی وہ رہ گزر چاہتا ہوں

    وفائیں تمہاری ہوں یا ہوں جفائیں

    کوئی شے بھی ہو معتبر چاہتا ہوں

    محبت بہر گام دشوار تر ہے

    وہ کھنچتے ہیں میں جس قدر چاہتا ہوں

    انہیں بھی نہیں چاہتا مضطرب میں

    اور آہوں کو بھی با اثر چاہتا ہوں

    مرے دل کی نادانیاں کوئی دیکھے

    انہیں بھی بہ قدر نظر چاہتا ہوں

    وہ آغاز الفت وہ پر کیف لمحے

    وہی فصل دیوانہ گر چاہتا ہوں

    تمہاری خبر کیا بھلا مجھ کو ہوگی

    میں اپنی ہی تم سے خبر چاہتا ہوں

    دل بد گماں ہر طرح مطمئن ہے

    مگر اعتبار نظر چاہتا ہوں

    جہاں ماسوا نقش باطل ہے نخشبؔ

    اسی رہ گزر سے گزر چاہتا ہوں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے