آس
پوسٹ مین کی سائیکل کی گھنٹی
میرے دل کی دھڑکنیں بڑھا دیتی ہے
خط ہاتھ میں آتے ہی
ان کی یادیں بھی ساتھ چلتی آتی ہے
ایک مدہوش کرنے والی لفافہ کی خوشبو
ذہن پر چھا جاتی ہے
سیاہی کی لکھاوٹ
اس کی انگلیوں کی چھون یاد دلاتی ہے
کاغذ کا کھردرا احساس
دل کو گدگداتا ہے
پتر پر لکھا مضمون
ٹھنڈ کی گرم چائے سا گرماتا ہے
ایسے جانے کتنے خط ڈاکیہ لاتا رہا
اور ہر دیوالی پر انہیں خطوں کا انعام پاتا رہا
- کتاب : Kya Keh Rahi hai Zindagi (Pg. 125)
- Author : Mamta Tiwari
- مطبع : Pahle Pahel Parkashan (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.