Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آسیب اور میں

پرنو مشرا تیجس

آسیب اور میں

پرنو مشرا تیجس

MORE BYپرنو مشرا تیجس

    بہ وقت صبح مجھ کو روشنی نے یہ ہدایت دی

    کہ تم کو وقت کا بازو پکڑ کے ساتھ چلنا ہے

    میں کچھ کہتا کہ اس سے پہلے میری ماں

    مجھے اسکول لے آئی

    میں جب لوٹا مجھے پھر سے کسی آسیب نے گھیرا

    جو لالچ دے کے کہتا تھا

    سنو پیارے تمہیں پیسے کمانے ہیں

    تمہیں بندوق لا کر دوں

    تمہیں نانی کے گھر جانا

    تمہارا قد کہو تو پاپا کے جیسا بنا دوں میں

    میں سب کر سکتا ہوں لیکن تمہیں بھی وقت کا بازو

    پکڑ کے ساتھ چلنا ہے

    تمہیں اتنی سی میری بات سننی ہے

    میں اس کی بات سن کر دور تک آگے نکل آیا

    مری خواہش تو وہ آسیب ویسے پوری کرتا تھا

    مگر اس کے بدل میں

    سب سے پیاری چیز مجھ سے چھین لیتا تھا

    میں کچھ بھی سوچنے سے آج ڈرتا ہوں

    مگر پھر بھی میں اکثر سوچ لیتا ہوں

    مرے ماں باپ پر آسیب کی نظریں نہ پڑ جائیں

    اگر میں آج مر جاؤں تو بہتر ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے