Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عاشق اور خدا

سردار پنچھی

عاشق اور خدا

سردار پنچھی

MORE BYسردار پنچھی

    لوگ تو مندر مسجد جائیں ڈھونڈیں پتھر سل میں

    عاشق کو رب نظر آئے محبوب کے کالے تل میں

    کیوں یہ اس کو بن بن ڈھونڈے کیوں یہ تیرتھ جائے

    عاشق کا رب تو رہتا ہے خود عاشق کے دل میں

    عاشق کے لئے اس کا محبوب ہی خدا ہے

    دونوں کے بیچ ایک عبادت کا سلسلہ ہے

    مکمل حسن کوئی ڈھونڈنے گھر سے چلا رانجھاؔ

    حسینوں کی پری اک ہیرؔ سے ٹکرا گیا رانجھاؔ

    ملی نظریں بڑھی دھڑکن محبت کی کرن پھوٹی

    پھر اپنی ہیرؔ کی آنکھوں کی پتلی ہو گیا رانجھاؔ

    اب ہیرؔ ہے پجارن وہ اس کا دیوتا ہے

    دونوں کے بیچ ایک عبادت کا سلسلہ ہے

    دبے پاؤں چلی سوہنیؔ محبت کے اشارے پر

    اسے اس پار جانا ہے گھڑے ہی کے سہارے پر

    گلابی جسم نے مغرور لہروں پر فتح پائی

    لو اپنے یار کے پہلو میں آ پہنچی کنارے پر

    مہیوال جانتا ہے سوہنی کے دل میں کیا ہے

    دونوں کے بیچ ایک عبادت کا سلسلہ ہے

    بہت گھبرائی سسیؔ جب نہ پنوںؔ سیج پر دیکھا

    وہ دیوانی ہوئی دوڑی ادھر پوچھا ادھر دیکھا

    قدم کے ہر نشاں پر پیاسی سسیؔ نے زباں رکھ دی

    تڑپ کر مر گئی صحرا میں زندہ داستاں رکھ دی

    الفت کی زندگی میں دو گز کا فاصلہ ہے

    دونوں کے بیچ ایک عبادت کا سلسلہ ہے

    عاشق کے لئے اس کا محبوب ہی خدا ہے

    دونوں کے بیچ ایک عبادت کا سلسلہ ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے