عاشق اور خدا
لوگ تو مندر مسجد جائیں ڈھونڈیں پتھر سل میں
عاشق کو رب نظر آئے محبوب کے کالے تل میں
کیوں یہ اس کو بن بن ڈھونڈے کیوں یہ تیرتھ جائے
عاشق کا رب تو رہتا ہے خود عاشق کے دل میں
عاشق کے لئے اس کا محبوب ہی خدا ہے
دونوں کے بیچ ایک عبادت کا سلسلہ ہے
مکمل حسن کوئی ڈھونڈنے گھر سے چلا رانجھاؔ
حسینوں کی پری اک ہیرؔ سے ٹکرا گیا رانجھاؔ
ملی نظریں بڑھی دھڑکن محبت کی کرن پھوٹی
پھر اپنی ہیرؔ کی آنکھوں کی پتلی ہو گیا رانجھاؔ
اب ہیرؔ ہے پجارن وہ اس کا دیوتا ہے
دونوں کے بیچ ایک عبادت کا سلسلہ ہے
دبے پاؤں چلی سوہنیؔ محبت کے اشارے پر
اسے اس پار جانا ہے گھڑے ہی کے سہارے پر
گلابی جسم نے مغرور لہروں پر فتح پائی
لو اپنے یار کے پہلو میں آ پہنچی کنارے پر
مہیوال جانتا ہے سوہنی کے دل میں کیا ہے
دونوں کے بیچ ایک عبادت کا سلسلہ ہے
بہت گھبرائی سسیؔ جب نہ پنوںؔ سیج پر دیکھا
وہ دیوانی ہوئی دوڑی ادھر پوچھا ادھر دیکھا
قدم کے ہر نشاں پر پیاسی سسیؔ نے زباں رکھ دی
تڑپ کر مر گئی صحرا میں زندہ داستاں رکھ دی
الفت کی زندگی میں دو گز کا فاصلہ ہے
دونوں کے بیچ ایک عبادت کا سلسلہ ہے
عاشق کے لئے اس کا محبوب ہی خدا ہے
دونوں کے بیچ ایک عبادت کا سلسلہ ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.