Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آشنا ورثوں کے نام خط

اختر حسین جعفری

آشنا ورثوں کے نام خط

اختر حسین جعفری

MORE BYاختر حسین جعفری

    گئے زمانے کے راستے پر

    پہاڑ سورج زمین دریا

    نقوش پا نام ذات

    چہرہ

    میں اپنے چہرے سے منحرف ہوں

    گئے زمانے کے راستے پر

    سزا کی رت کے طویل دن کا خطیر ورثہ مرا بدن ہے مرا لہو ہے

    میں اپنے ورثے سے دست کش ہوں

    یہ آشنا صبح کا ستارا کہ جس کی آگاہیوں کا ناسور میرے سینے میں جل رہا ہے

    میں اس ستارے کی سمت رو در قضا کھڑا ہوں

    میں اپنے باطن کی اوٹ میں ہوں

    یہ خشت ساعت کہ جس کی بالیں سے جسم آدھا نکل کے مجھ کو بلا رہا ہے

    اسے یہ کہنا لہو کا ہتھیار کند نکلا مراجعت کی دعا نہ مانگے

    اسے یہ کہنا کہ تیرا بیٹا نجات کی آرزو میں اس منزل دعا سے گزر گیا ہے

    جہاں ترے اشک بے جزا تھے

    جہاں تری قبر بے نشاں ہے

    اسے یہ کہنا سزا کی رت کے طویل دن میں مراجعت کی دعا نہ مانگے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے