Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آشوب آگہی

امجد اسلام امجد

آشوب آگہی

امجد اسلام امجد

MORE BYامجد اسلام امجد

    کوئی بتلائے مجھے

    میرے ان جاگتے خوابوں کا مقدر کیا ہے؟

    میں کہ ہر شے کی بقا جانتا ہوں

    اڑتے لمحوں کا پتا جانتا ہوں

    سرد اور زرد ستاروں کی تگاپو کیا ہے

    رنگ کیا چیز ہے خوشبو کیا ہے

    صبح کا سحر ہے کیا، رات کا جادو کیا ہے

    اور کیا چیز ہے آواز صبا جانتا ہوں

    ریت اور نقش قدم موج کا رم

    آنکھ اور گوشۂ لب زلف کا خم

    شام اور صبح کا غم

    سب کی قسمت ہے فنا جانتا ہوں

    پھر بھی یہ خواب مرے ساتھ لگے رہتے ہیں

    جاگتے خواب کہ جن کی کوئی تعبیر نہیں

    کوئی تفسیر نہیں

    صورت زخم ہرے رہتے ہیں

    میرے ہاتھوں سے پرے رہتے ہیں

    آگہی جہل سے بد تر ٹھہری

    جاگتے خواب کی تعبیر مقدر ٹھہری

    زندگی میرے لیے گنبد بے در ٹھہری

    میں کہ آواز صبا جانتا ہوں

    اڑتے لمحوں کا پتا جانتا ہوں

    اور ہر شے کی بقا جانتا ہوں

    مأخذ :
    • کتاب : Barzakh (Pg. 39)
    • Author : Amjad Islam Amjad
    • مطبع : Mawara Publishers, Bahawalpur Road Lahore (1986)
    • اشاعت : 1986

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے