آسمانی لوریاں
روز روشن جا چکا، ہیں شام کی تیاریاں
اڑ رہی ہیں آسماں پر زعفرانی ساڑیاں
شام رخصت ہو رہی ہے رات کا منہ چوم کر
ہو رہی ہیں چرخ پر تاروں میں کچھ سرگوشیاں
جلوے ہیں بیتاب پردے سے نکلنے کے لئے
بن سنور کر آ رہی ہیں آسماں کی رانیاں
نو عروس شب نے پہنا ہے لباس فاخرہ
آسمانی پیرہن میں کہکشانی دھاریاں
کارچوبی شامیانے میں رچی بزم نشاط
ساز نے انگڑائی لی بجنے لگی ہیں تالیاں
لاجوردی فرش پر ہے مشتری زہرہ کا رقص
نیل تن کرشن کے پہلو میں مچلتی گوپیاں
دست و پا کی نرم و خوش آہنگ ہلکی جنبشیں
یا فضا میں ناچتی ہیں گنگناتی بجلیاں
سرمدی نغمات سے ساری فضا معمور ہے
نطق رب ذو المنن ہیں رات کی خاموشیاں
نیند سی آنکھوں میں آتی ہے جھکا جاتا ہے سر
سن رہا تھا دیر سے میں آسمانی لوریاں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.