آواز دل کی
ہم اخوت کے پجاری ہم محبت کے غلام
دوستی کا کچھ ہمیں سے ہے جہاں بھر میں بھرم
مظہر حق ہیں ہمارے واسطے دیر و حرم
ہم اہنسا کے ہیں رسیا آشتی کے ہم امام
انکساری اپنا مسلک عاجزی اپنا شعار
دوستوں سے دوستی کر کے دکھا دیتے ہیں ہم
دوستی کے نام پر خود کو مٹا دیتے ہیں ہم
ہر تکلف اور تصنع سے ہمیں ہوتا ہے عار
نا توانوں کے ہیں رکشک حق پرستوں کے ہیں داس
ظلم و استبداد کو جڑ سے مٹا دیتے ہیں ہم
دشمنوں کو دن ہی میں تارے دکھا دیتے ہیں ہم
ہے نحیفوں اور ضعیفوں کو ہمارے دم سے آس
کبر و نخوت کی کلائی موڑتے آئے ہیں ہم
بغض و نفرت کا نکلتا ہے ہمارے دم سے دم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.