Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آواز کے موتی

عبد الاحد ساز

آواز کے موتی

عبد الاحد ساز

MORE BYعبد الاحد ساز

    دلچسپ معلومات

    گلو_کار محمد رفیع کی موت پر

    شعر کے جادوگر سنگیت کے ساحر

    مصرعوں اور دھنوں کے خالی سیپوں کے کشکول اٹھائے

    افسردہ مغموم کھڑے ہیں

    سونی آنکھوں میں ٹوٹی امید لیے

    آواز کے ان نورس قطروں کی

    جو خالی سیپوں میں امرت بن کر ٹپکیں

    اور اظہار گہر بن جائے

    لفظ کی بندش تال کی سنگت رقص کے تیور

    بے حرکت بے جان دھرے ہیں

    ان ہونٹوں کی حسرت میں

    جن کی پیچیدہ ترسیل خمیدہ جنبش

    صوت و بیاں کو معنی کی سو جہتیں بخشا کرتی تھی

    یاد میں اس پر نور دہن کی

    جس سے ابلتی تہہ در تہہ آواز کے روشن جادو سے

    شبد سروں میں گھل جاتے تھے

    نوک قلم سے بربط کے تاروں تک جلتے داغ

    آب صدا سے دھل جاتے تھے

    (اس کے دل کش گیت ہواؤں کے ہونٹوں پر صدیوں تک محفوظ رہیں گے)

    شور بھری دنیا کی دکھی تنہائی میں

    عمر کی جس منزل پہ جس جیون کی ڈگر پر

    جذبوں کی جس راہ گزر پر

    دل کا مسافر پل دو پل کو ٹھہرے گا

    اس کی صدا کے ہم دم ہاتھ

    بجھی ہوئی بیزار سماعت کے شانے تھپکیں گے

    من کا دکھ بانٹیں گے

    رنج خوشی موسم تہوار

    وصل جدائی درد قرار

    امیدوں کی مستی ٹوٹے خوابوں کی الجھن

    ظلم بغاوت گاؤں وطن

    عہد کہن کے رمز نئے یگ کی تفسیریں

    عشق عبادت آئینہ خانے تنویریں

    ہر گھر ہر محفل اس کی آواز کے موتی

    بام ہوا سے برسیں گے

    آہ مگر

    الفاظ کی بندش تال کی سنگت رقص کے تیور

    اس کے دھن کے نئے اجالوں نئے افق کو

    رہتی دنیا تک ترسیں گے

    مأخذ :
    • کتاب : khamoshi bol uthi hai (Pg. 172)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے