آوازیں
آ گیا وقت یاروں کو آواز دیں
زیست کے جاں نثاروں کو آواز دیں
اپنا ساتھی وہی ہے جو مظلوم ہے
غم زدوں دل فگاروں کو آواز دیں
آج پھر ہم بنا کر چلیں کارواں
آؤ پھر رہ گزاروں کو آواز دیں
پھونک دیں پھر رگوں میں حرارت نئی
زندگی کے شراروں کو آواز دیں
ہم کو طوفاں ڈبو دے یہ آساں نہیں
ساتھیو اب کناروں کو آواز دیں
آج پھر ہم اندھیرے کو للکار دیں
آج پھر چاند تاروں کو آواز دیں
تا بہ کے زندگی ہو خزاں ہی خزاں
کیوں نہ اب ہم بہاروں کو آواز دیں
راستے منزلیں منتظر ہیں سبھی
زیست کے شہسواروں کو آواز دیں
صبح نو کی طرف چل پڑیں بڑھ چلیں
صبح نو کی بہاروں کو آواز دیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.