Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آوازیں

زیب عثمانیہ

آوازیں

زیب عثمانیہ

MORE BYزیب عثمانیہ

    افلاک کے تاروں میں جلتی بجھتی ہوئی کچھ آوازیں ہیں

    کہسار کے پھولوں میں بکھری بہکی ہوئی کچھ آوازیں ہیں

    ہے موسم گل کی آمد سے اشکال چمن میں تبدیلی

    یا مرغ سحر کی گلشن میں بدلی ہوئی کچھ آوازیں ہیں

    زردار کی ہر آواز میں ہے بپھری ہوئی صورت کا نقشہ

    مزدور نحیف و بے چارے سہمی ہوئی کچھ آوازیں ہیں

    آواز جسے ہم کہتے ہیں تحریک ہے یہ کچھ شکلوں کی

    ہم جن کو سمجھتے ہیں شکلیں ٹھہری ہوئی کچھ آوازیں ہیں

    وہ گیت ہمیں جو یاد رہے دیکھی ہوئی صورت ہے کوئی

    مانوس ہیں جو شکلیں ہم سے جانی ہوئی کچھ آوازیں ہیں

    الحاد کے کچھ مے خواروں نے پی لی ہے زیادہ ہی شاید

    اطراف دیار مغرب سے بہکی ہوئی کچھ آوازیں ہیں

    اے زیبؔ کھویا ہی اپنے ہیں ان کی لغت سے ناواقف

    ہر بحر سے موجوں کی صورت اٹھتی ہوئی کچھ آوازیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے