خواب
کتنے خوب صورت ہوتے ہیں نا
اور تھوڑے سرپھرے بھی
یہ چلنا نہیں چاہتے
بس اڑنا چاہتے ہیں
بھرنا چاہتے ہیں
ایک ایسی اڑان
جہاں زمین کی حقیقت ہو
اور آسماں کے پار کی کلپنا بھی
جہاں وقت سا ٹھہرنا ہو
اور خوشبو سا بکھرنا بھی
یہ سجنا چاہتے ہیں
سنورنا چاہتے ہیں
خود میں بھرتے ہیں رنگ
لے کر تتلیوں سے ادھار
چمک اٹھتے ہیں
خود کو چاندنی سے سنوار
ٹانکتے ہیں کچھ اجلے ستارے بھی
پھر تاکتے ہیں آئیں گے دن ہمارے بھی
دیکھتے ہیں ہر نظر میں ہزاروں سوال
کہتے ہیں خود سے نہ ڈر تو سنبھال
دن میں سجتے ہیں شوق سے
خواہش کے بازاروں میں
راتوں میں بہتے ہیں خوف سے
اشکوں کے دھاروں میں
بہت خوش نصیب ہوتی ہے وہ آنکھیں
جن میں خواب رہتے ہیں
ہیں مکمل وہ اشک بھی
جن میں خواب بہتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.