Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آیا ہے نیا سال

رام پرکاش راہی

آیا ہے نیا سال

رام پرکاش راہی

MORE BYرام پرکاش راہی

    اٹھلاتا ہوا جھوم کے آیا ہے نیا سال

    لہراتا ہوا جھوم کے آیا ہے نیا سال

    آیا ہے نیا سال

    اے سعیٔ مسلسل ترے اعجاز کے صدقے

    حاصل کو گئے سال کی معراج مبارک

    کرنوں سے اندھیرے کی قبا کھولنے والے

    آغاز کو اس سال کا یہ آج مبارک

    پیغام کئی طرح کے لایا ہے نیا سال

    انعام کئی طرح کے لایا ہے نیا سال

    آیا ہے نیا سال

    بے لوث محبت کے اخوت کے کرم سے

    ہر سمت جدھر دیکھیں مسرت کی فضا ہے

    افسانۂ جمہور کی رنگین حقیقت

    تہذیب و تمدن کی مروت کی فضا ہے

    ہر دل کے رگ و ریشہ پہ چھایا ہے نیا سال

    ہر ذہن کے آئینے پہ چھایا ہے نیا سال

    آیا ہے نیا سال

    پیکر تھے رفاقت کے وطن دوست سراسر

    میدان ترقی میں ہمیشہ جو بہم تھے

    چلتے رہے ہر حال صلابت کی ڈگر پر

    وابستۂ منزل وہ ہمارے ہی قدم تھے

    جھیلا ہے جو اک سال تو پایا ہے نیا سال

    کھویا ہے جو اک سال تو پایا ہے نیا سال

    آیا ہے نیا سال

    نیرنگیٔ افکار و عقائد سے لبالب

    ہر چند رنگا رنگ ہے پیمانۂ جمہور

    اک روح وطن حسن ثقافت کے کرم سے

    یک رنگ ہی یک رنگ ہے مے خانۂ جمہور

    کردار مساوات کا جایا ہے نیا سال

    اک طرفہ کرامات کا جایا ہے نیا سال

    آیا ہے نیا سال

    لازم ہے کہ اعمال کو اک ایسی ادا دیں

    جمہور کے کردار کو کچھ اور اٹھا دیں

    نفرت کو تعصب کو تہ خاک سلا دیں

    تفریق کا تخریب کا ہر نقش مٹا دیں

    ہر تیشۂ تعمیر کو محنت کی جلا دیں

    تدبیر سے جمہور کی تقدیر بنا دیں

    ہم کیا ہیں سر دست زمانے کو بتا دیں

    ہر خواب کو تعبیر کی سرحد سے ملا دیں

    کس آن سے کس بان سے آیا ہے نیا سال

    ہاں دیکھیے کس شان سے آیا ہے نیا سال

    آیا ہے نیا سال

    آیا ہے نیا سال

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے