Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آیا موسم جاڑے کا

مرتضیٰ ساحل تسلیمی

آیا موسم جاڑے کا

مرتضیٰ ساحل تسلیمی

MORE BYمرتضیٰ ساحل تسلیمی

    سر سے پا تک جسم کو ڈھانپیں آیا موسم جاڑے کا

    لیکن پھر بھی تھر تھر کانپیں آیا موسم جاڑے کا

    پہلے دھوپ نکلتی تھی تو ہم اس سے گھبراتے تھے

    ہوتی تھی دوپہر تو بھیا کمروں میں گھس جاتے تھے

    سورج ڈھلتا لو کم ہوتی تب ہم باہر آتے تھے

    گرمی سے بچنے کی خاطر پنکھے خوب چلاتے تھے

    گرمی کا اب ذکر نہیں ہے آیا موسم جاڑے کا

    پنکھے کی اب فکر نہیں ہے آیا موسم جاڑے کا

    گرمی سے چھٹکارا پایا تو بارش نے گھیر لیا

    کالے کالے بادل چھائے دن بھی آدھی رات لگا

    رم جھم رم جھم رم جھم رم جھم پانی پھر دن رات پڑا

    گھر سے باہر کام کو جانا لوگوں کو دشوار ہوا

    کالی کالی رات گئی تب آیا موسم جاڑے کا

    رخصت جب برسات ہوئی تب آیا موسم جاڑے کا

    اب کوئی جیکٹ پہنے ہے کوئی اچکن پہنے ہے

    کوئی سوئیٹر کوٹ السٹر مفلر خوب لپیٹے ہے

    سر پر اونی شال کسی کے کوئی کمبل اوڑھے ہے

    غرض کہ جس کو جو ہے میسر اس سے جسم چھپائے ہے

    کتنا ہی سر سے پا تک ڈھانپیں آیا موسم جاڑے کا

    لیکن پھر بھی تھر تھر کانپیں آیا موسم جاڑے کا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے