Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آزادی کے دیوانے

انور صابری

آزادی کے دیوانے

انور صابری

MORE BYانور صابری

    ہم آزادی کے دیوانے یہ دنیا فرزانوں کی

    اس پاپی سنسار میں بابا کون سنے دیوانوں کی

    مسجد مندر سب کے اندر راج غلامی کرتی ہے

    دولت لے کر نام خدا کا گھر گھر دھرنا دھرتی ہے

    کوٹھی بنگلے گورے سانپوں کی اک ایسی بستی ہے

    جو بھارت کے بھولے بھالے انسانوں کو ڈستی ہے

    ان سے بچ کر چلنا بابا یہ قاتل زہریلے ہیں

    صورت کے موہن ہیں بھیتر سے سب نیلے پیلے ہیں

    شیدا ہوں آزادی کا آزاد نگر میں ڈیرا ہے

    کیا بتلاؤں میرے بھیا کون جہاں میں میرا ہے

    وہ میرا جو آزادی کی زلفوں کا دیوانہ ہے

    وہ میرا جو شمع وطن کا شیدائی پروانہ ہے

    وہ میرا جو موت کے آگے بے جگری سے تنتا ہے

    وہ میرا جو آپ نہ ہو کچھ جس کی سب کچھ جنتا ہے

    وہ میرا جو ہنستے ہنستے پھانسی پر چڑھ جاتا ہے

    وہ میرا جو موت سے بھی دو چار قدم بڑھ جاتا ہے

    آزادی کے طالب سن لے موت ہی میری منزل ہے

    تو دنیا کا بن سکتا ہے میرا بننا مشکل ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Urdu Mein Qaumi Shairi Ke Sau Saal (Pg. 276)
    • Author : Ali Jawad Zaidi
    • مطبع : Uttar Pradesh Urdu Acadmi (Lucknow) (1982,Editon II 2010)
    • اشاعت : 1982,Editon II 2010

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے