Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اب کے بچھڑنا المناک ہوگا

احمد سہیل

اب کے بچھڑنا المناک ہوگا

احمد سہیل

MORE BYاحمد سہیل

    جب خود شر وہم بن جائے

    تو زندگی ٹوٹ پھوٹ جاتی ہے

    حقیقت کا زہر ہم

    کسی کی چاہت میں پیتے ہیں

    جب سچائی لب پر لاتے ہیں

    تو مار دئے جاتے ہیں

    جدائی کا زینہ بہت طویل ہوتا ہے

    پل صراط کی طرح

    مقدر کا کنارہ نہیں ہوتا

    تقدیر کا شکوہ

    ہارے ہوئے سپاہی کی معذرت ہے

    ہم نصیب کھو دینے کا گلہ نہیں کرتے

    چپکے سے زندگی گنوا دیتے ہیں

    کسی آہٹ کے بغیر

    کسی کو بتلائے بغیر

    اپنی عمر سے بڑا عشق کرتے ہیں

    سب کچھ کھو کر تجھ میں کھو جاتے ہیں

    دل پر انگاروں کا پیوند لگا لیتے ہیں

    ہونٹوں پر زنجیر لٹکا لیتے ہیں

    جب کوئی وعدہ کر کے بھی نہ آئے

    تو مسکرا کر سو جانا چاہیے

    نیند عشق سے بہتر ہے

    اور عشق وعدے سے

    جب کوئی تنہا چھوڑ کر چلا جائے

    تو دل مہتاب کے آنگن میں

    اسے نقش کر لینا چاہئے

    جدائی کے سکوت گم گشتہ میں

    تم نے مجھے کیوں بھلا دیا

    ابھی تو کئی فسانے باقی تھے

    یوں اچانک معدوم ہو جانا

    کسی کو دیوانہ بنا دیتا ہے

    اتنا وقت بھی نہیں ہوتا

    کہ جدائی کا فرمان سنایا جا سکے

    یا مخدوش کو دہلیز رنجیدہ میں دفن کر دینا

    قبل رخصت شب مدہوش کے بستر سے

    چاندنی کی سلوٹیں مٹا دینا

    کہ اس شہر کی ہوائیں بہت داغدار ہیں

    اب کے بچھڑنا المناک ہوگا

    کئی گزرے سانحوں کی طرح

    آؤ تمہیں ایک نوحہ سنا دوں

    جو عشق کی حکایت ہے

    جو داستان بنے گی

    ان بے وفا دہکتی گلیوں میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے