Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اب تو کچھ ایسا لگتا ہے

زہرا نگاہ

اب تو کچھ ایسا لگتا ہے

زہرا نگاہ

MORE BYزہرا نگاہ

    اب تو کچھ ایسا لگتا ہے

    سارا جگ مجھ سے چھوٹا ہے

    آنکھیں بھی مری بوجھل بوجھل

    شانوں پر بھی کچھ رکھا ہے

    کاتب وقت نے جاتے جاتے

    چہرے پر کچھ لکھ سا دیا ہے

    آئینے میں چہرہ کھولے

    دیکھ رہی ہوں کیا لکھا ہے

    لکھا ہے ترے روپ کا ہالہ

    اور کسی کے گرد سجا ہے

    لکھا ہے زلفوں کا دوشالہ

    اور کسی نے اوڑھ لیا ہے

    لکھا ہے آنکھوں کا پیالہ

    کہیں کہیں سے ٹوٹ رہا ہے

    پڑھ کر مصحف رخ کی عبارت

    دل کو اطمینان ہوا ہے

    روح تلک سرشار ہے میری

    آئینہ حیران ہوا ہے

    اس کو شاید علم نہیں ہے

    میرا دامن اب بھی بھرا ہے

    جو رکھنا تھا رکھے ہوئے ہوں

    جو دینا تھا بانٹ دیا ہے

    RECITATIONS

    عذرا نقوی

    عذرا نقوی,

    عذرا نقوی

    اب تو کچھ ایسا لگتا ہے عذرا نقوی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے