اب تو کچھ ایسا لگتا ہے
سارا جگ مجھ سے چھوٹا ہے
آنکھیں بھی مری بوجھل بوجھل
شانوں پر بھی کچھ رکھا ہے
کاتب وقت نے جاتے جاتے
چہرے پر کچھ لکھ سا دیا ہے
آئینے میں چہرہ کھولے
دیکھ رہی ہوں کیا لکھا ہے
لکھا ہے ترے روپ کا ہالہ
اور کسی کے گرد سجا ہے
لکھا ہے زلفوں کا دوشالہ
اور کسی نے اوڑھ لیا ہے
لکھا ہے آنکھوں کا پیالہ
کہیں کہیں سے ٹوٹ رہا ہے
پڑھ کر مصحف رخ کی عبارت
دل کو اطمینان ہوا ہے
روح تلک سرشار ہے میری
آئینہ حیران ہوا ہے
اس کو شاید علم نہیں ہے
میرا دامن اب بھی بھرا ہے
جو رکھنا تھا رکھے ہوئے ہوں
جو دینا تھا بانٹ دیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.