Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ابد

MORE BYاحمد ہمیش

    موت کس راہ پر کھڑی میری راہ دیکھ رہی ہے

    ابھی ابھی میں نے ہوا کی ان دیکھی چادر میں سوراخ کیا ہے

    اور بہت اوپر کے بادلوں کو چھلنی کر دیا ہے

    زمین بھر کی وہ ساری مٹی

    جو ان گنت دفن ہونے والوں

    کی کیمیا سے بنی ہے

    اور چاروں دشاؤں میں

    ان گنت بدن جلوں کی چتاؤں کی جو راکھ بنی ہے

    کہاں لے جائے گی مجھے

    میں تو اب وہ ہوں ہی نہیں جو کبھی ہوا کرتا تھا

    اب نہ تو میں کبھی سوتا ہوں اور نہ کبھی جاگتا ہوں

    میں نہ پاؤں چلتا ہوں نہ میں قدم ساکن ہوں

    موت میرے پاؤں کے بنا چل سکتی ہے

    موت میرے قدم کے بنا ساکن ہو سکتی ہے

    اب غلاف زندگی کی کوئی بھی ایک پرت رہ گئی ہو

    تو اسے زندگی سے ہٹا دیا جائے

    جب عقاب اونچی اڑان پر ہو

    تو اس کی آنکھ میں کوئی سوئی چبھوئی نہیں جا سکتی

    موت نے مجھے عقاب بنا دیا ہے

    یا شاید مجھے کسی فرشتے میں تبدیل کر دیا ہے

    اب مجھے زمین پر یا زمین کی فضول دنیا کی سطح پر ڈھونڈا نہ جائے

    میں اب کسی کی دسترس میں نہیں ہو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے