ابدی مسئلہ
کوئی کپڑے پہ بوٹے کاڑھے کوئی پھول بنائے
کوئی اپنا بالک پالے کوئی گھر کو سجائے
کوئی بس آواز کے بل پر بجھتے دیپ جلائے
کوئی رنگوں سے کاغذ اندر جیون جوت جگائے
کوئی پتھر اینٹیں جوڑے تاج محل بنائے
کوئی منبر اوپر کوکے پاپ اگنی سے ڈرائے
کوئی گھنگھرو باندھ کے ناچے انگ کلا دکھلائے
کوئی دھرتی کیاری سینچے پھل پھلواری اگائے
کوئی مٹی گوندھے اس کو مانس سماں بنائے
کوئی بیٹھا آنکھیں میچے گونگے شبد بلائے
ایک ہی سب کو روگ ہے پر تو ہر من کو برمائے
کیسے کوئی دوجے کو نت اپنا آپ دکھائے
- کتاب : AURAAQ (Pg. 40)
- Author : Wazir Agha, Sajjad Naqvi
- مطبع : Auraaq Chauk, Urdu Bazar, Lahore (April, May 1982)
- اشاعت : April, May 1982
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.