مرا گھر اجنبی لگتا ہے کیوں آخر
وہ راہیں بھی
جو گھر تک لے کے جاتی ہیں
کبھی تھیں آشنا مجھ سے
مگر نا آشنا اب ہیں
بہت مایوس ہوں سب سے
مجھے پہچاننے والا
نہیں کوئی
کوئی رشتہ بھی اب اپنا نہیں لگتا
یہاں کی ریشمی صبحیں
اجالے اپنے آنگن کے
اداسی سے بھری شامیں
چمکتے رات کے تارے
سبھی یہ مجھ سے کہتے ہیں
کہ اب کے جب سفر کرنا
جہاں جانا
وہیں رہنا
عبث ہے اس جگہ آنا
عبث ہے لوٹ کر آنا
- کتاب : Khayal Darya (Nazmein) (Pg. 95)
- Author : Adil Hayat
- مطبع : Arshia Publications (2013)
- اشاعت : 2013
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.