Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ابا کی عینک

عادل جعفری

ابا کی عینک

عادل جعفری

MORE BYعادل جعفری

    کیا کر رہی ہیں آپ یہاں جلد آئیے

    امی کہاں ہے ابا کی عینک بتائیے

    رکھ کر یہیں کہیں اسے بھولے ہیں دیکھیے

    جھولے میں اتفاق کے جھولے ہیں دیکھیے

    کیجے جو کوئی بات تو جھنجھلا رہے ہیں وہ

    کالج کا وقت ہو گیا جھلا رہے ہیں وہ

    ان کی نظر میں اپنی ہی ہر چیز غیر ہے

    تکیہ ہے اپنی جا پہ نہ چادر بخیر ہے

    چیزیں جو میز پہ تھیں وہ سب ہی پلٹ گئیں

    تکیہ ہے اپنی جا پہ نہ چادر بخیر ہے

    چیزیں جو میز پہ تھیں وہ سب ہی پلٹ گئیں

    ایک ایک کر کے ساری کتابیں الٹ گئیں

    کمرے کا حال غیر ہے آ کر بچایئے

    امی خدا کے واسطے اب آ بھی جائیے

    امی یہ سن کر دوڑ کر آئیں بہ اضطراب

    ابا سے ہم کلام ہوئیں آتے ہی شتاب

    کیا کر رہے ہیں آپ ذرا ہوش کیجئے

    رکھی کہاں تھی آپ نے عینک یہ سوچیے

    ابا یہ کہنے پائے تھے کہ بس اسی جگہ

    اتنے میں امی بول اٹھیں خوب واہ وا

    واللہ کس کمال کے ہیں آپ آدمی

    اجداد میں دو ایک رہے ہوں گے فلسفی

    کیجے درست جائیے کالج بہ صد شتاب

    عینک دھری ہے آپ کی پیشانی پہ جناب

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے