Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ابھی آئنہ مضمحل ہے

غفران امجد

ابھی آئنہ مضمحل ہے

غفران امجد

MORE BYغفران امجد

    ابھی

    کچھ خراشیں ہیں چہرے پہ میرے

    ابھی وقت کے

    سخت ناخن کی یادیں

    ستاتی ہیں مجھ کو ڈراتی ہیں مجھ کو

    میاں

    موم خوابوں کی میرے پگھلتی نہ کیسے

    مری سمت سورج اچھالا گیا تھا

    میں شعلوں کی دلدل میں دھنسنے لگا تھا

    مرے دست و پا سب جھلسنے لگے تھے

    بہت شور مجھ میں اٹھا تھا

    ہر اک شے سماعت سے خالی

    مجھے گھورتی تھی

    نظر میں کوئی راستہ ہی نہیں تھا

    کسی سے کوئی واسطہ ہی نہیں تھا

    اچانک کسی نے پکارا تھا مجھ کو

    اٹھو صبح ہونے لگی ہے

    صبا باغ میں رنگ بونے لگی ہے

    ہوا کے دریچے مہکنے لگے ہیں

    مناظر فضا کے چمکنے لگے ہیں

    مگر یہ صداقت ہے امجدؔ

    ابھی کچھ خراشیں ہیں چہرے پہ میرے

    ابھی آئنہ مضمحل ہے

    ابھی آئنہ مضمحل ہے

    RECITATIONS

    غفران امجد

    غفران امجد,

    غفران امجد

    ابھی آئنہ مضمحل ہے غفران امجد

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے