Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ابھی کچھ اور

رفیعہ شبنم عابدی

ابھی کچھ اور

رفیعہ شبنم عابدی

MORE BYرفیعہ شبنم عابدی

    ابھی کچھ اور سانسیں رہ گئی ہیں

    ابھی کچھ اور رسالوں تک مجھے گننا ہے ان کو

    ابھی کچھ قرض ہے مجھ پر سبھی کا

    ابھی کچھ اور خوشیاں بانٹنی ہیں

    ابھی کچھ قہقہوں کو نغمگی خیرات کرنی ہے

    گہر کرنا ہے لفظوں کو

    زمین حرف و معنی سے ابھی کچھ خار چننے ہیں

    خیالوں کو دھنک بننا ہے شاید

    نئے خوابوں کو صورت بخشنی ہے

    ابھی ذروں کو وسعت بخشنی ہے

    ہرے موسم سے خوشبو کسب کرنی ہے

    لہو دینا ہے سارے زرد پتوں اور پھولوں کو

    ہواؤں کو سبک گامی سکھانی ہے

    اندھیروں کو ستاروں کو ابھی مشعل دکھانی ہے

    ابھی بادل کو بارش دان دینی ہے

    چمکتے چاند کو ویران ماتھے پر سجانا ہے

    کہیں مہندی کا بوٹا اور کہیں پر نیم اگانا ہے

    مرے اللہ سمجھ میں آ گیا میرے

    ابھی کچھ اور دن جینا ہے مجھ کو

    ابھی دنیا کو ہے میری ضرورت

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے