Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ابھی کچھ اور ٹھہر

امت گوسوامی

ابھی کچھ اور ٹھہر

امت گوسوامی

MORE BYامت گوسوامی

    مجھے یہ شام بھی تجھ سی حسین لگتی ہے

    گزرتی شام کے صندل سے آسمان پہ دیکھ

    پلٹ کے جانے سے پہلے سنہرے سورج نے

    گھنے درخت پہ ماتھا ٹکا دیا اپنا

    مرے بھی کاندھے پہ تو سر ٹکا کے بیٹھ ذرا

    کچھ اور دیر مرے پاس آ کے بیٹھ ذرا

    کچھ اور دیر کہ سرگوشیوں کی آوازیں

    دھڑکتے دل کی سدا میں سمائے جاتی ہیں

    مرے لبوں پہ درخشاں ہے تیرے نام کی لو

    ترے لبوں سے لرزتی سدا ڈھلکتی ہے

    سماعتوں میں ترے لفظ گھل رہے ہیں ٹھہر

    سکوت زیست کے سب داغ دھل رہے ہیں ٹھہر

    ذرا ٹھہر تری آنکھوں میں صاف لکھا ہے

    نشاط وصل پہ بھاری ہے درد رخصت کا

    غروب شام کا منظر ہے اور تری آنکھیں

    ذرا خمار میں بہکی ہیں کچھ تھکان سے چور

    تری نظر ہے کہ گویا نگاہ ساقی ہے

    ابھی نہ جا مجھے مدہوش ہونا باقی ہے

    ذرا سی دیر میں یہ شام لوٹ جائے گی

    تجھے بھی گھر کی پریشانیاں بلا لیں گی

    مجھے بھی شہر کی گلیوں کی خاک چھاننی ہے

    پر اس سے پہلے ذرا دیر رک تجھے چھو لوں

    میں اپنی نظروں سے ہاتھوں کا کام لوں رک جا

    میں تیرے عکس کو آنکھوں میں تھام لوں رک جا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے