Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ابھی کچھ کام باقی ہیں

نجیب احمد

ابھی کچھ کام باقی ہیں

نجیب احمد

MORE BYنجیب احمد

    ابھی ٹھہرو

    ابھی کچھ کام باقی ہیں

    ذرا یہ کام نمٹا لیں تو چلتے ہیں

    ابھی تو نا مکمل نظم کا اک آخری مصرعہ کتاب ہجر میں تحریر کرنا ہے

    خس و خاشاک غم اسلاف میں تقسیم ہو جائیں تو سر سے بوجھ اترے

    قرض کا جامہ پہن کر اک نئے رستے پہ جانا کب مناسب ہے

    ابھی ٹھہرو

    ابھی ہم کو جزیرے میں ہوا کے سبز جھونکوں سے شجر کی بات کرنا ہے

    سویروں کی امامت کرنے والی ضو نگاہوں میں پرونے تک ٹھہر جاؤ

    اندھیروں میں کسی لو کے بنا لمبا سفر آغاز کرنا کب مناسب ہے

    ابھی ٹھہرو

    ہجوم دلبراں آداب گریہ سے نہیں واقف

    در و دیوار حسرت میں ذرا سی بھیڑ لگ جائے تو چلتے ہیں

    خبر بھیجو

    کہ یوں چپ چاپ میت کی طرح گھر سے نکلنا کب مناسب ہے

    ذرا ٹھہرو

    ابھی کچھ کام باقی ہیں

    ذرا یہ کام نمٹا لیں تو چلتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Ibaraten (Pg. 203)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے