ابھی میں یہ سوچ ہی رہا تھا
نیاز مندوں کی بھیڑ ہے اک
قطار اندر قطار سارے کھڑے ہوئے ہیں
میں فاصلے پر ہوں سوچتا ہوں
کہ دست خالی کے اس سفر میں
کمانا کیا اور گنوانا کیا ہے
میں اس مقام عجیب یعنی
'کمانا کیا اور گنوانا کیا ہے'
پہ جب پہنچتا ہوں دیکھتا کیا ہوں
میں اسی دائرے کے اوپر کھڑا ہوا ہوں
جہاں میں کل تھا
جو فرق آیا تو صرف اتنا
تب اس طرف تھا
اب اس طرف ہوں
ابھی میں یہ سوچ ہی رہا تھا
'تو زندگی کیا سفر ہے بس اک طرف طرف کا'
کہ آ گیا موڑ
اشارہ تھا میرے بر طرف کا
- کتاب : کتاب گمراہ کررہی ہے (Pg. 91)
- Author : شہرام سرمدی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.